السلام علیکم! ڈیجیٹل آرٹ کے دیوانو، امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ کیا آپ بھی اپنے فن پاروں میں وہ جان ڈالنا چاہتے ہیں جو صرف خوابوں میں نظر آتی ہے؟ میں اچھی طرح جانتی ہوں کہ جب آپ کمپیوٹر اسکرین کے سامنے بیٹھے ہوں اور آپ کا برش آپ کی سوچ کے مطابق کام نہ کر رہا ہو تو کتنا مایوسی ہوتی ہے۔ یقین مانیں، میں خود اس مرحلے سے گزر چکی ہوں۔ کئی دفعہ تو ایسا لگا کہ جیسے میرا آرٹ مجھ سے روٹھ گیا ہے۔ لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ مسئلہ میری صلاحیت میں نہیں بلکہ میرے برش کی سیٹنگز میں تھا۔پچھلے کچھ عرصے میں، ڈیجیٹل آرٹ نے جو ترقی کی ہے وہ حیران کن ہے۔ نئے سافٹ ویئرز، جدید ٹولز، اور خاص طور پر برش کی سیٹنگز میں آنے والی تبدیلیاں ہمارے لیے بے شمار امکانات کھول رہی ہیں۔ میں نے خود ان سب کو آزمایا ہے، ہر چھوٹی سے چھوٹی سیٹنگ کو سمجھا ہے تاکہ آپ کو بہترین نتائج مل سکیں۔ یہ صرف پکسلز کا کھیل نہیں ہے، یہ آپ کی روح کو کینوس پر منتقل کرنے کا فن ہے۔میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے آرٹسٹ صرف ڈیفالٹ سیٹنگز پر ہی اکتفا کرتے ہیں اور کبھی گہرائی میں جانے کی کوشش نہیں کرتے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ اصل جادو تو وہیں چھپا ہے جہاں آپ اپنے برش کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔ یہ وہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ہوتی ہیں جو آپ کے کام کو عام سے خاص بنا دیتی ہیں۔ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ یہ تجاویز آپ کے ڈیجیٹل آرٹ کو ایک نئی جہت دیں گی۔ تو کیا آپ تیار ہیں اپنے برش کو ماسٹر کرنے کے لیے؟ چلیں، بغیر کسی دیر کے، آپ کے ڈیجیٹل آرٹ کو آسمان کی بلندیوں تک لے جانے کے لیے، ان حیرت انگیز برش سیٹنگز کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں!
برش کی طاقت: بنیادی سیٹنگز سے بہترین نتائج کیسے حاصل کریں؟

فلوز اور اوپاسٹی کا بہترین استعمال
میں نے اپنے تجربے سے سیکھا ہے کہ ڈیجیٹل آرٹ میں سب سے پہلے جو چیز سمجھنے کی ضرورت ہے وہ فلوز (Flow) اور اوپاسٹی (Opacity) کا صحیح استعمال ہے۔ اکثر لوگ انہیں ایک ہی سمجھتے ہیں، لیکن یقین مانیں یہ دو مختلف چیزیں ہیں جن کا صحیح توازن آپ کے کام کو زندگی بخش دیتا ہے۔ اوپاسٹی سے مراد برش کے رنگ کی شفافیت ہے – یعنی وہ کتنا گہرا یا ہلکا لگے گا۔ اگر آپ کی اوپاسٹی 100% ہے، تو برش کا رنگ پوری طرح سے کینوس پر ظاہر ہو گا۔ لیکن اگر یہ 50% ہے، تو یہ تھوڑا شفاف ہو گا اور اس کے نیچے کے رنگ بھی نظر آئیں گے۔ دوسری طرف، فلوز اس بات کو کنٹرول کرتا ہے کہ برش سے رنگ کتنی تیزی سے کینوس پر آئے گا۔ فرض کریں آپ ہلکا سا رنگ چڑھانا چاہتے ہیں، تو کم فلو کے ساتھ برش کو بار بار پھیرنے سے آپ ایک ہموار اور قدرتی رنگت حاصل کر سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار ان دونوں میں فرق کو سمجھا تھا، میرے کام میں ایک دم سے نکھار آ گیا تھا۔ یہ صرف اعداد کا کھیل نہیں ہے، بلکہ یہ محسوس کرنے کی بات ہے کہ آپ کے کینوس کو کیا ضرورت ہے۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ زیادہ تر آرٹسٹ اوپاسٹی کو تو سمجھتے ہیں، لیکن فلو کی اہمیت کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ میرے لیے فلو کی کم سیٹنگز نے کبھی بھی میرے ڈیجیٹل پینٹنگز میں وہ گہرائی اور باریکی پیدا کی ہے جو ہائی اوپاسٹی سے ممکن نہیں تھی۔ یہ آپ کے برش کو ایک حقیقی پینٹ برش کی طرح محسوس کراتا ہے، جہاں آپ دباؤ کے ذریعے رنگ کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہیں۔
پریشر سینسیٹیویٹی: آپ کے ہاتھ کی ہر حرکت کا جادو
اگر آپ گرافکس ٹیبلٹ استعمال کرتے ہیں تو پریشر سینسیٹیویٹی (Pressure Sensitivity) آپ کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں۔ میں نے کئی سال تک اسے نظر انداز کیا اور سوچا کہ اس سے کیا فرق پڑے گا۔ لیکن جب میں نے اسے اپنی برش سیٹنگز میں شامل کیا، تو میرے برش میں جان آ گئی!
یہ آپ کے ہاتھ کے دباؤ کے مطابق برش کے سائز، اوپاسٹی یا فلو کو تبدیل کرتا ہے۔ یعنی، اگر آپ ہلکا دباؤ ڈالیں گے تو برش پتلا اور ہلکا رنگ دے گا، اور اگر آپ زیادہ دباؤ ڈالیں گے تو برش موٹا اور گہرا رنگ دے گا۔ یہ بالکل ایک روایتی برش یا پینسل کی طرح ہے جہاں دباؤ سے نتائج بدلتے ہیں۔ یہ چھوٹی سی تبدیلی آپ کے کام میں ایک نیا روح پھونک دیتی ہے۔ آپ کو برش کی سیٹنگز میں جا کر “پریشر” کے آپشن کو چالو کرنا ہوتا ہے اور پھر اسے اپنی مرضی کے مطابق ترتیب دینا ہوتا ہے۔ میرے لیے یہ فیچر اتنا ضروری ہو گیا ہے کہ اس کے بغیر ڈیجیٹل آرٹ کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔ یہ وہ باریک تفصیلات ہیں جو آپ کے کام کو مصنوعی کے بجائے قدرتی بناتی ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ خاص طور پر سکیچنگ اور پینٹنگ کے دوران، پریشر سینسیٹیویٹی آپ کو وہ آزادی دیتی ہے جو ماؤس یا ٹریک پیڈ سے ممکن نہیں۔
ڈائنامکس کا کمال: برش کو مزید جاندار بنانا
شیپ ڈائنامکس: ہر سٹروک میں نئی زندگی
ڈیجیٹل برش کی سیٹنگز میں شیپ ڈائنامکس (Shape Dynamics) ایک ایسا آپشن ہے جو آپ کے برش کو ایک مستقل روپ سے ہٹا کر اسے مزید تخلیقی اور غیر متوقع بناتا ہے۔ یہ آپ کو برش کے سائز، زاویہ (Angle) اور گولائی (Roundness) کو ہر سٹروک کے ساتھ خود بخود تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ میں نے اسے خاص طور پر قدرتی عناصر جیسے پتے، گھاس یا بال بنانے کے لیے بہت مفید پایا ہے۔ جب آپ اسے فعال کرتے ہیں، تو آپ سائز جیٹر (Size Jitter)، اینگل جیٹر (Angle Jitter) اور راؤنڈنس جیٹر (Roundness Jitter) جیسی سیٹنگز کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ جیٹر کا مطلب ہے ہر برش سٹروک پر ایک بے ترتیب تبدیلی۔ مثال کے طور پر، اگر آپ سائز جیٹر بڑھاتے ہیں، تو آپ کا برش ہر بار مختلف سائز کے سٹروک لگائے گا، جس سے قدرتی اثر پیدا ہو گا۔ مجھے یاد ہے جب میں پینٹنگ کر رہی تھی اور میرے برش سے نکلنے والے تمام پتے ایک جیسے لگ رہے تھے، تو میں نے شیپ ڈائنامکس کی طرف دیکھا اور سائز اور اینگل جیٹر کو ایڈجسٹ کیا۔ میرے کام میں ایک نئی جان آ گئی اور پتے بہت قدرتی لگنے لگے۔ یہ تجربہ واقعی کمال کا تھا۔ آپ کا برش اب صرف ایک ٹول نہیں بلکہ آپ کے تخلیقی خیالات کا حقیقی ساتھی بن جاتا ہے۔
سکیٹرنگ: برش کو بکھیرنا
سکیٹرنگ (Scattering) ایک اور طاقتور فیچر ہے جو آپ کے برش کو مزید دلچسپ بنا سکتا ہے۔ یہ آپ کے برش کے نشانات کو کینوس پر بے ترتیب طریقے سے بکھیرتا ہے، جس سے آپ کو بہت سے منفرد اور قدرتی اثرات پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ بارش، برف، یا درختوں کے پتوں کا جھرمٹ بنانا چاہتے ہیں، تو سکیٹرنگ آپ کے لیے بہترین ٹول ہے۔ آپ سکیٹر (Scatter) کی مقدار کو کنٹرول کر سکتے ہیں، یعنی برش کے نشانات کتنے دور دور بکھریں گے۔ اس کے ساتھ ہی، کاؤنٹ (Count) سے آپ بکھرنے والے نشانات کی تعداد کو بھی کنٹرول کر سکتے ہیں۔ میں نے اسے ایک دفعہ تارے بنانے کے لیے استعمال کیا تھا، اور اس نے رات کے آسمان کو اس قدر حقیقی بنایا کہ میں خود حیران رہ گئی۔ یہ سچ ہے کہ اس کی سیٹنگز کو سمجھنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے، لیکن ایک بار جب آپ اس کے ماسٹر بن جاتے ہیں، تو آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کی کوئی حد نہیں رہتی۔ یاد رکھیں، ہر چیز کو آزمائیں اور دیکھیں کہ آپ کے لیے کیا بہتر کام کرتا ہے۔ جب آپ مختلف ٹولز کو ایک ساتھ استعمال کرتے ہیں تو نتائج اکثر حیران کن ہوتے ہیں۔
ٹیکچر اور ڈوئل برش سے اپنے آرٹ کو نکھاریں
ٹیکچر کا جادو: گہرائی اور اصلیت
ٹیکچر (Texture) کو ڈیجیٹل آرٹ میں شامل کرنا بالکل ایسا ہی ہے جیسے کسی سادہ دیوار کو خوبصورت نقش و نگار سے سجا دینا۔ یہ آپ کے برش سٹروک میں ایک بصری سطح شامل کرتا ہے، جو آپ کے کام کو مزید گہرائی اور حقیقت پسندی دیتا ہے۔ آپ کینوس ٹیکچر، پتھر کا ٹیکچر، یا کسی بھی چیز کا ٹیکچر اپنے برش میں شامل کر سکتے ہیں۔ میں نے اسے خاص طور پر جب لکڑی، پتھر یا کپڑے جیسی چیزیں پینٹ کرنی ہوتی ہیں تو استعمال کیا ہے، اور اس کے نتائج ہمیشہ شاندار ہوتے ہیں۔ برش سیٹنگز میں ٹیکچر کے آپشن میں جا کر، آپ ایک پیٹرن (Pattern) منتخب کر سکتے ہیں اور پھر اس کی سیٹنگز جیسے سککیل (Scale)، برائٹنیس (Brightness)، کنٹراسٹ (Contrast) کو اپنی مرضی کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ یہ آپ کے کام کو وہ “ہاتھ سے بنا ہوا” احساس دیتا ہے جو ڈیجیٹل آرٹ میں اکثر مشکل ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں ایک قدیم لکڑی کے دروازے کی تصویر بنا رہی تھی اور وہ بالکل چپٹا لگ رہا تھا۔ جب میں نے اس میں ٹیکچر کا استعمال کیا، تو وہ فوراً زندہ ہو اٹھا۔ ہر دراڑ اور لکڑی کی ساخت نمایاں ہو گئی، اور یہ تجربہ میرے لیے ایک بہت بڑا سبق تھا۔
| برش سیٹنگ | اہمیت | عمومی استعمال |
|---|---|---|
| اوپاسٹی (Opacity) | رنگ کی شفافیت کنٹرول کرتی ہے۔ | رنگوں کی تہہ بندی، ہلکے شیڈز۔ |
| فلوز (Flow) | رنگ کے کینوس پر آنے کی رفتار۔ | ہموار گریڈیئنٹس، دھیرے دھیرے رنگ شامل کرنا۔ |
| پریشر سینسیٹیویٹی (Pressure Sensitivity) | ٹیبلٹ کے دباؤ کے مطابق ردعمل۔ | حقیقی سٹروکس، سائز اور اوپاسٹی کا دباؤ سے کنٹرول۔ |
| شیپ ڈائنامکس (Shape Dynamics) | ہر سٹروک پر سائز/زاویہ/گولائی میں بے ترتیب تبدیلی۔ | قدرتی عناصر (پتے، گھاس) بنانا۔ |
| سکیٹرنگ (Scattering) | برش کے نشانات کو کینوس پر بکھیرنا۔ | بارش، برف، تارے جیسے اثرات پیدا کرنا۔ |
ڈوئل برش: دو برشوں کا سنگم
ڈوئل برش (Dual Brush) ایک ایسی شاندار خصوصیت ہے جو آپ کو ایک ہی وقت میں دو برشوں کی خصوصیات کو یکجا کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ آپ کے کام میں ایک منفرد اور پیچیدہ ساخت پیدا کر سکتا ہے جسے ایک برش سے حاصل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ فرض کریں آپ ایک برش سے کینوس پر بنیادی شکل بنا رہے ہیں اور دوسرے برش کو اس میں ٹیکچر شامل کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، تو ڈوئل برش یہ سب ایک ہی سٹروک میں کر سکتا ہے۔ جب میں نے اسے پہلی بار استعمال کیا تھا، مجھے لگا کہ جیسے میرے ہاتھ میں دو برش آ گئے ہوں جن سے میں ایک ہی وقت میں کام کر رہی ہوں۔ آپ ایک برش کو مین برش کے طور پر منتخب کرتے ہیں اور دوسرے کو “ڈوئل برش” کے طور پر، اور پھر ان دونوں کی سیٹنگز کو آپس میں ضم کر دیتے ہیں۔ اس سے آپ ایسے اثرات پیدا کر سکتے ہیں جو بالکل نئے اور انوکھے ہوں۔ میں نے اسے گہرے اور سایہ دار جنگل کے مناظر بنانے کے لیے استعمال کیا ہے، جہاں مجھے ایک ہی سٹروک میں پتے اور ان کے سائے دونوں دکھانے تھے، اور ڈوئل برش نے میرا کام بہت آسان کر دیا۔ یہ واقعی تخلیقی آزادی کی ایک نئی سطح ہے۔
رنگ ڈائنامکس اور ٹرانسفر موڈز: رنگوں کے ساتھ کھیلنا
رنگ ڈائنامکس: ہر سٹروک میں رنگین تبدیلی
رنگ ڈائنامکس (Color Dynamics) وہ جادوئی آپشن ہے جو آپ کے برش کو ہر سٹروک پر خود بخود رنگ تبدیل کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ یہ آپ کے کام میں ایک قدرتی تنوع لاتا ہے اور اسے ایک ہی رنگ کے جمود سے بچاتا ہے۔ آپ برش سیٹنگز میں جا کر ہیو جیٹر (Hue Jitter)، سیچوریشن جیٹر (Saturation Jitter)، برائٹنیس جیٹر (Brightness Jitter) اور پیوریٹی (Purity) کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ ہیو جیٹر سے ہر سٹروک میں رنگ کا شیڈ تھوڑا سا بدل جائے گا، سیچوریشن جیٹر سے رنگ کی شدت، اور برائٹنیس جیٹر سے رنگ کی چمک۔ مجھے یاد ہے جب میں پھولوں کا گلدستہ بنا رہی تھی اور ہر پھول کا رنگ ایک جیسا لگ رہا تھا۔ میں نے رنگ ڈائنامکس کو آن کیا اور ہیو جیٹر کو تھوڑا سا بڑھایا، تو میرے پھولوں میں ایک دم سے تازگی اور اصلیت آ گئی۔ ہر پھول کا رنگ تھوڑا مختلف ہو گیا، بالکل جیسے اصلی گلدستے میں ہوتا ہے۔ یہ چھوٹی سی ایڈجسٹمنٹ آپ کے کام کو مصنوعی کے بجائے بہت جاندار بنا سکتی ہے۔ یہ آپ کو رنگوں کے ساتھ کھیلنے اور ایسے امتزاجات دریافت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو آپ نے کبھی سوچے بھی نہیں ہوں گے۔
ٹرانسفر موڈز: رنگوں کو کینوس پر اتارنا

ٹرانسفر موڈ (Transfer Mode)، جسے کبھی کبھی دیگر سافٹ ویئرز میں “Blending Mode” بھی کہا جاتا ہے، یہ کنٹرول کرتا ہے کہ آپ کا برش رنگوں کو کینوس پر موجود پکسلز کے ساتھ کیسے تعامل کرتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی طاقتور ٹول ہے جو آپ کو مختلف قسم کے بصری اثرات پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ میرے لیے یہ ایک بہت بڑا سبق تھا کہ صرف نارمل موڈ پر ہی اکتفا نہ کیا جائے۔ ملٹی پلائی (Multiply)، اوورلے (Overlay)، سکرین (Screen)، اور سافٹ لائٹ (Soft Light) جیسے بہت سے موڈز ہیں، اور ہر موڈ کا اپنا منفرد اثر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، ملٹی پلائی موڈ رنگوں کو گہرا کرتا ہے، جبکہ سکرین موڈ انہیں ہلکا کرتا ہے۔ میں نے اسے اپنی پینٹنگز میں سایہ اور روشنی کے اثرات پیدا کرنے کے لیے بہت استعمال کیا ہے۔ جب آپ ایک نیا لیئر بناتے ہیں اور اس کے بلینڈنگ موڈ کو تبدیل کرتے ہیں، تو آپ اپنے کام میں ایک نئی جہت شامل کر دیتے ہیں۔ میں نے اسے مختلف رنگوں کو آپس میں ضم کرنے اور ایک نیا بصری معیار پیدا کرنے کے لیے بھی استعمال کیا ہے۔ اس کے ساتھ تھوڑا سا تجربہ کریں، اور آپ خود حیران رہ جائیں گے کہ یہ کتنا کچھ کر سکتا ہے۔ یہ ایسے طریقے ہیں جو آپ کے ڈیجیٹل آرٹ کو عام سے خاص بنا دیتے ہیں۔
خود کے برش بنانا اور تجربہ کرنا: اپنی پہچان
کسٹم برشز کی تشکیل: آپ کی اپنی دستخط
جب آپ ڈیجیٹل آرٹ کی دنیا میں تھوڑا گہرائی میں چلے جاتے ہیں تو آپ کو احساس ہوتا ہے کہ اسٹاک برشز ہمیشہ آپ کی تمام ضروریات پوری نہیں کر سکتے۔ یہیں پر کسٹم برشز (Custom Brushes) کی اہمیت سامنے آتی ہے۔ میں نے کئی بار محسوس کیا ہے کہ میرے دماغ میں ایک خاص سٹروک کا خیال ہے لیکن کوئی بھی موجودہ برش اسے حاصل نہیں کر پا رہا۔ ایسے میں، آپ اپنا برش خود بنا سکتے ہیں!
یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسے آپ اپنے لیے کوئی خاص ٹول ڈیزائن کریں جو صرف آپ کی ضروریات کے مطابق ہو۔ آپ ایک سادہ شکل سے شروع کر سکتے ہیں، جیسے کوئی دائرہ یا مربع، اور پھر اس پر ٹیکچر، شیپ ڈائنامکس، سکیٹرنگ اور دیگر سیٹنگز لاگو کر کے اسے ایک منفرد برش میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ ایک بار جب آپ اپنا پسندیدہ برش بنا لیتے ہیں، تو اسے محفوظ کرنا نہ بھولیں تاکہ آپ اسے دوبارہ استعمال کر سکیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک خاص گھاس کا برش بنایا تھا، اس سے پہلے مجھے ہر ایک تنکا ہاتھ سے بنانا پڑتا تھا جو کہ بہت وقت طلب کام تھا۔ لیکن جب میں نے اپنا کسٹم برش بنایا، تو میں نے چند ہی منٹوں میں گھاس کا پورا میدان بنا لیا۔ یہ صرف وقت بچاتا نہیں، بلکہ آپ کے کام کو ایک منفرد شناخت بھی دیتا ہے۔ اپنے برش بنانا آپ کے آرٹ پر آپ کی ذاتی دستخط چھوڑنے کے مترادف ہے۔
مسلسل تجربہ اور مشق: کامیابی کی کنجی
برش کی سیٹنگز کو سمجھنا ایک چیز ہے، اور انہیں عملی طور پر استعمال کرنا بالکل دوسری۔ میں نے ہمیشہ یہ بات محسوس کی ہے کہ صرف کتابی علم کافی نہیں ہوتا۔ آپ کو ہاتھ گندے کرنے پڑتے ہیں (یا اسکرین پر بار بار برش پھیرنا پڑتا ہے!) تاکہ آپ واقعی اس پر عبور حاصل کر سکیں۔ ہر سافٹ ویئر کی سیٹنگز تھوڑی مختلف ہو سکتی ہیں، اور ہر آرٹسٹ کا اپنا کام کرنے کا انداز ہوتا ہے۔ جو سیٹنگز میرے لیے بہترین کام کرتی ہیں، ضروری نہیں کہ وہ آپ کے لیے بھی ہوں۔ اس لیے، مسلسل تجربہ اور مشق بہت ضروری ہے۔ مختلف سیٹنگز کے ساتھ کھیلیں، انہیں تھوڑا سا اوپر یا نیچے کر کے دیکھیں کہ اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ڈریں مت!
آپ کا ڈیجیٹل کینوس آپ کا پلے گراؤنڈ ہے، جہاں آپ غلطیاں کر سکتے ہیں اور ان سے سیکھ سکتے ہیں۔ مجھے یاد ہے جب میں نے پہلی بار پیچیدہ برش سیٹنگز میں قدم رکھا تھا، تو میں تھوڑی گھبرائی ہوئی تھی۔ لیکن پھر میں نے خود کو اجازت دی کہ میں کھل کر تجربے کروں، اور یہ تجربات ہی تھے جنہوں نے مجھے آج یہاں تک پہنچایا ہے۔ آپ جتنی زیادہ مشق کریں گے، اتنی ہی تیزی سے آپ اپنے برش کو اپنے ہاتھ کا حصہ بنا لیں گے۔ یہ وہ سفر ہے جہاں آپ خود کو اور اپنے فن کو دریافت کرتے ہیں۔
برش پریسیٹس کا موثر استعمال اور ٹربل شوٹنگ
پریسیٹس کا استعمال: وقت کی بچت
ڈیجیٹل آرٹ کی دنیا میں، وقت بہت قیمتی ہے۔ میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ ایک ہی برش کو بار بار ایڈجسٹ کرتے رہتے ہیں، جس میں بہت وقت ضائع ہوتا ہے۔ اسی لیے، برش پریسیٹس (Brush Presets) کا استعمال ایک ذہانت بھرا فیصلہ ہے۔ جب آپ اپنی پسندیدہ برش سیٹنگز بنا لیتے ہیں، تو انہیں پریسیٹ کے طور پر محفوظ کر لیں تاکہ آپ انہیں مستقبل میں آسانی سے استعمال کر سکیں۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے آپ اپنے پسندیدہ کھانے کی ترکیب کو محفوظ کر لیں تاکہ آپ کو ہر بار نئے سرے سے شروع نہ کرنا پڑے۔ میں نے اپنے کام کے لیے مختلف قسم کے پریسیٹس بنا رکھے ہیں: ایک سکیچنگ کے لیے، ایک پینٹنگ کے لیے، اور ایک ٹیکسچرز شامل کرنے کے لیے۔ یہ مجھے بہت وقت بچاتا ہے اور مجھے اپنے تخلیقی عمل پر زیادہ توجہ دینے کی اجازت دیتا ہے۔ آپ برش پینل میں جا کر اپنے پریسیٹس کو محفوظ کر سکتے ہیں اور انہیں منظم بھی کر سکتے ہیں۔ یہ چھوٹی سی عادت آپ کے کام کی رفتار اور معیار دونوں کو بہتر بنا سکتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے اپنے پہلے پریسیٹ کو محفوظ کیا تھا، مجھے ایک دم سے کتنا سکون ملا تھا کہ اب مجھے ہر بار سیٹنگز کو دوبارہ سے نہیں بنانا پڑے گا۔
عام مسائل اور ان کا حل: پریشانی سے بچیں
ڈیجیٹل آرٹ کے سفر میں مسائل کا سامنا ہونا کوئی نئی بات نہیں۔ میں نے خود کئی دفعہ ایسی صورتحال کا سامنا کیا ہے جب میرا برش میری مرضی کے مطابق کام نہیں کر رہا ہوتا۔ سب سے عام مسائل میں سے ایک یہ ہے کہ پریشر سینسیٹیویٹی کام نہیں کر رہی ہوتی۔ اس کی سب سے عام وجہ ڈرائیورز کا پرانا ہونا یا صحیح طریقے سے انسٹال نہ ہونا ہے۔ میں نے ہمیشہ یہ یقینی بنایا ہے کہ میرے گرافکس ٹیبلٹ کے ڈرائیورز اپ ڈیٹڈ ہوں۔ اگر آپ کے برش میں کوئی غیر متوقع رویہ ہے، تو سب سے پہلے اپنی برش سیٹنگز کو ڈیفالٹ پر ری سیٹ کرنے کی کوشش کریں۔ کبھی کبھی ہم انجانے میں کوئی ایسی سیٹنگ تبدیل کر دیتے ہیں جو پورے برش کے فنکشن کو متاثر کرتی ہے۔ مجھے ایک بار ایسا تجربہ ہوا تھا جب میرا برش بالکل سیدھی لائنیں بنا رہا تھا حالانکہ میں ایک گولائی والا سٹروک چاہ رہی تھی۔ بعد میں پتہ چلا کہ میں نے شیپ ڈائنامکس میں اینگل جیٹر کو زیرو کر دیا تھا۔ یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں بہت پریشان کن ہو سکتی ہیں، لیکن پریشان ہونے کے بجائے پرسکون رہ کر ایک ایک سیٹنگ کو چیک کرنا ضروری ہے۔ ہمیشہ اپنی سافٹ ویئر کی ترتیبات اور ٹیبلٹ کے ڈرائیورز پر نظر رکھیں۔ یاد رکھیں، ہر مشکل کا ایک آسان حل ہوتا ہے، بس اسے ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔
اختتامی کلمات
میرے پیارے دوستو! میں امید کرتی ہوں کہ برش کی سیٹنگز کی یہ تفصیلی گائیڈ آپ کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی ہو گی۔ مجھے ہمیشہ سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ڈیجیٹل آرٹ کی دنیا میں سب سے بڑا جادو اس بات میں ہے کہ آپ اپنے ٹولز کو کتنی اچھی طرح سمجھتے اور استعمال کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک سافٹ ویئر نہیں بلکہ آپ کے تخلیقی خیالات کا کینوس ہے، جہاں ہر برش سٹروک ایک نئی کہانی کہتا ہے۔ یاد رکھیں، کمال صرف ایک دن میں نہیں آتا بلکہ مسلسل مشق اور لگن سے حاصل ہوتا ہے۔ ہر برش سیٹنگ ایک نئی دنیا ہے جسے آپ اپنی مرضی کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔ تو، ڈریں مت، تجربے کرتے رہیں، اور اپنے اندر کے فنکار کو آزاد ہونے دیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کا فن دنیا کو مسحور کر دے گا۔
جاننے کے لیے مفید معلومات
1. اپنے گرافکس ٹیبلٹ کے ڈرائیورز کو ہمیشہ اپ ڈیٹ رکھیں۔ یہ بات سننے میں تو معمولی لگتی ہے، لیکن میرے برسوں کے تجربے نے مجھے سکھایا ہے کہ یہ کتنی اہم ہے۔ پرانے ڈرائیورز کی وجہ سے پریشر سینسیٹیویٹی جیسے اہم فیچرز اکثر کام کرنا بند کر دیتے ہیں یا ٹھیک سے رد عمل نہیں دیتے۔ جب آپ کا برش آپ کے ہاتھ کے دباؤ کے مطابق کام نہیں کرتا، تو یہ تخلیقی عمل میں ایک بہت بڑی رکاوٹ بن جاتا ہے۔ میں نے کئی بار دیکھا ہے کہ لوگ مہنگے ٹیبلٹس خرید لیتے ہیں لیکن ان کے ڈرائیورز کی طرف توجہ نہیں دیتے، جس کی وجہ سے انہیں اپنے ٹولز کی مکمل صلاحیت کا ادراک نہیں ہو پاتا۔ ایک اپ ڈیٹ شدہ ڈرائیور نہ صرف بہترین کارکردگی کو یقینی بناتا ہے بلکہ نئے فیچرز اور بگ فکسز بھی فراہم کرتا ہے۔ اسے اپنی عادت بنا لیں کہ آپ باقاعدگی سے اپنے ٹیبلٹ بنانے والی کمپنی کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں اور ہمیشہ تازہ ترین ڈرائیورز انسٹال کریں تاکہ آپ کا کام کبھی رکے نہیں۔ یہ ایک چھوٹی سی دیکھ بھال ہے جو آپ کے پورے تجربے کو بدل سکتی ہے۔
2. ہر نئے پراجیکٹ کے لیے اپنے پسندیدہ برش پریسیٹس کو محفوظ کر لیں۔ یہ آپ کا قیمتی وقت بچانے کا ایک بہترین طریقہ ہے اور میں اسے اپنی ڈیجیٹل آرٹ کی روٹین کا ایک لازمی حصہ سمجھتی ہوں۔ آپ جب ایک برش کی سیٹنگز کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھال لیتے ہیں اور وہ آپ کے لیے بہترین کام کرتا ہے، تو اسے فوراً محفوظ کر لیں۔ اس طرح آپ کو بار بار ایک ہی سیٹنگز کو دوبارہ ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ سوچیں، اگر آپ ایک جیسے پتے یا گھاس بنانا چاہتے ہیں اور آپ کے پاس اس کے لیے ایک مخصوص پریسیٹ موجود ہے، تو یہ آپ کی کارکردگی میں کتنا نمایاں اضافہ کرے گا۔ میں نے اپنے کام کے لیے مختلف قسم کے پریسیٹس بنا رکھے ہیں: سکیچنگ کے لیے، پینٹنگ کے لیے، ٹیکسچرز شامل کرنے کے لیے، اور خاص اثرات کے لیے۔ یہ مجھے تخلیقی عمل پر زیادہ توجہ دینے کی اجازت دیتا ہے اور تکنیکی تفصیلات میں الجھنے سے بچاتا ہے۔ یہ چھوٹی سی عادت آپ کے کام کی رفتار اور معیار دونوں کو بہتر بنا سکتی ہے، اور آپ کو ذہنی سکون بھی فراہم کرے گی۔
3. مختلف بلینڈنگ موڈز (Transfer Modes) کے ساتھ تجربہ کرنا نہ بھولیں۔ یہ ڈیجیٹل آرٹ میں رنگوں اور تہوں کے ساتھ کھیلنے کا ایک جادوئی طریقہ ہے۔ میں نے جب یہ سمجھا کہ صرف نارمل موڈ تک محدود رہنا اپنے فن کو محدود کرنا ہے، تو میرے کام میں ایک نئی جہت کھل گئی۔ بلینڈنگ موڈز آپ کو یہ کنٹرول دیتے ہیں کہ آپ کا برش یا لیئر نیچے موجود پکسلز کے ساتھ کیسے تعامل کرے گا۔ ملٹی پلائی موڈ سے رنگ گہرے ہوتے ہیں، اسکرین موڈ سے روشن، اور اوورلے سے ایک منفرد امتزاج پیدا ہوتا ہے جو آپ کی تصویر کو مزید جاندار بنا دیتا ہے۔ یہ آپ کو روشنی، سایہ، اور ماحول کے اثرات کو زیادہ مؤثر طریقے سے پیدا کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ ہر موڈ کو آزما کر دیکھیں کہ وہ کیسے کام کرتا ہے، اور اسے اپنے کام میں شامل کریں۔ آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ کتنا کچھ کر سکتا ہے اور آپ کی تصویر میں کس قدر گہرائی اور حقیقت پسندی پیدا کر سکتا ہے۔ یہ آپ کو رنگوں اور تہوں کے ساتھ ایسے امتزاجات بنانے کا موقع دیتا ہے جو آپ نے کبھی سوچے بھی نہیں ہوں گے۔
4. اپنی آنکھوں کو آرام دینا بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ کام کرنا۔ ڈیجیٹل آرٹ میں گھنٹوں اسکرین کے سامنے بیٹھنا ہماری آنکھوں کے لیے تھکا دینے والا ہو سکتا ہے۔ میں نے کئی بار یہ غلطی کی ہے کہ بغیر وقفے کے لمبے سیشنز کرتی رہی ہوں، اور اس کا نتیجہ آنکھوں میں تھکاوٹ، سر درد، اور تخلیقی بلاک کی صورت میں نکلا ہے۔ لہٰذا، باقاعدگی سے وقفے لیں۔ ہر 45-60 منٹ کے بعد، 5-10 منٹ کا وقفہ لیں، اپنی آنکھیں بند کریں، یا کسی دور کی چیز پر نظر ڈالیں۔ تھوڑی دیر کے لیے اپنی کرسی سے اٹھ جائیں، کچھ سٹریچنگ کریں یا تھوڑا چہل قدمی کریں۔ یہ نہ صرف آپ کی آنکھوں کو آرام دے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی تازہ دم کرے گا، جس سے آپ تازہ خیالات کے ساتھ دوبارہ کام شروع کر سکیں گے۔ یہ آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی بڑھاتا ہے اور آپ کو برن آؤٹ سے بچاتا ہے۔ صحت مند عادات آپ کے فنکارانہ سفر کو مزید پائیدار اور پرلطف بناتی ہیں۔
5. آن لائن کمیونٹیز کا حصہ بنیں اور دوسرے فنکاروں سے بات چیت کریں۔ ڈیجیٹل آرٹ کا سفر کبھی کبھی تنہا محسوس ہو سکتا ہے، لیکن حقیقت میں، آپ ایک بہت بڑی عالمی برادری کا حصہ ہیں۔ میں نے اپنے تجربے سے یہ بات سیکھی ہے کہ دوسرے فنکاروں کے ساتھ جڑنا کتنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ ان سے سیکھیں، اپنے کام کا اشتراک کریں اور تعمیری فیڈ بیک حاصل کریں۔ فیس بک گروپس، انسٹاگرام، DeviantArt، یا دیگر آرٹ پلیٹ فارمز پر اپنی موجودگی بنائیں۔ جب آپ دوسروں کا کام دیکھتے ہیں، تو آپ کو نئے آئیڈیاز ملتے ہیں اور آپ کو مزید سیکھنے کی ترغیب ملتی ہے۔ یہ آپ کو اپنے فنکارانہ سفر میں نئے راستے دکھاتا ہے۔ مجھے خود بہت کچھ ایسے فورمز اور کمیونٹیز سے سیکھا ہے، جہاں میں نے نہ صرف تکنیکی نکات بلکہ حوصلہ افزائی بھی حاصل کی ہے۔ یاد رکھیں، ایک دوسرے کی حمایت کرنا اور علم کا تبادلہ کرنا آپ سب کو بہتر فنکار بننے میں مدد دیتا ہے۔
اہم نکات کا خلاصہ
ڈیجیٹل آرٹ میں برش کی سیٹنگز کو سمجھنا اور ان کا مؤثر استعمال آپ کے کام میں حقیقی جان ڈال سکتا ہے۔ آپ کے ہاتھ کے دباؤ کے مطابق رد عمل دینے والی پریشر سینسیٹیویٹی، رنگوں کی شفافیت کو کنٹرول کرنے والی اوپاسٹی اور بہاؤ (Flow) سے لے کر برش کے سائز اور زاویہ کو خودکار طریقے سے بدلنے والی شیپ ڈائنامکس تک، ہر سیٹنگ کا اپنا ایک منفرد کردار ہے۔ سکیٹرنگ سے آپ بے ترتیب اور قدرتی اثرات پیدا کر سکتے ہیں، جبکہ ٹیکچر آپ کے کام کو گہرائی بخشتا ہے۔ ڈوئل برش دو برشوں کو یکجا کر کے پیچیدہ اثرات پیدا کرتا ہے، اور رنگ ڈائنامکس ہر سٹروک میں رنگوں کی تبدیلی لاتا ہے۔ ٹرانسفر موڈز رنگوں کے تعامل کو کنٹرول کرتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے کسٹم برشز بنائیں اور مستقل بنیادوں پر تجربے کرتے رہیں۔ اپنے پریسیٹس کو محفوظ کریں اور اپنے ڈرائیورز کو اپ ڈیٹ رکھیں۔ یاد رکھیں، ڈیجیٹل آرٹ میں مہارت صرف تکنیکی علم سے نہیں بلکہ دل سے کی گئی مشق اور لگن سے آتی ہے۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: بہت سے ڈیجیٹل آرٹسٹ ڈیفالٹ برش سیٹنگز پر ہی کام کرتے ہیں، تو آخر ان سیٹنگز کو تبدیل کرنا اتنا ضروری کیوں ہے؟
ج: اوہو، یہ تو بہت ہی زبردست سوال ہے! سچ پوچھیں تو میں خود بھی ایک وقت تک ڈیفالٹ سیٹنگز پر ہی اٹکی ہوئی تھی۔ مجھے لگتا تھا کہ بھلا ان کو چھیڑنے سے کیا ہو جائے گا؟ لیکن یقین مانیں، یہ میری سب سے بڑی غلطی تھی۔ جب آپ ڈیفالٹ سیٹنگز پر کام کرتے ہیں تو آپ ایک طرح سے اپنی صلاحیتوں کو محدود کر رہے ہوتے ہیں۔ سوچیے، اگر ہر آرٹسٹ ایک ہی طرح کے برش سے کام کرے تو ہر ایک کا فن ایک جیسا نہیں لگے گا؟ آپ کو اپنا منفرد انداز بنانے کے لیے اپنے ٹولز کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنا پڑتا ہے۔
میری اپنی تجربہ ہے کہ جب میں نے اپنے برش کی اوپیسٹی (opacity)، فلو (flow)، اور برش ٹپ (brush tip) جیسی معمولی سیٹنگز کو اپنی ضرورت کے مطابق ایڈجسٹ کرنا شروع کیا تو میرے کام میں ایسی جان آگئی جیسے پہلے کبھی نہیں تھی۔ وہ ڈرائنگ جو پہلے بے جان لگتی تھی، اب اس میں گہرائی، ٹیکسچر، اور ایک خاص قسم کی نرمی یا سختی دکھائی دینے لگی۔ یہ بالکل ایسا ہے جیسے آپ کسی باورچی کو اس کی اپنی مرضی کے مصالحے استعمال کرنے دیں، تو ذائقہ کتنا بہترین ہو جاتا ہے۔ ڈیجیٹل آرٹ میں بھی یہ برش سیٹنگز ہمارے مصالحے ہیں۔ جب آپ انہیں اپنی مرضی سے استعمال کرتے ہیں، تو آپ کا فن نہ صرف بہتر ہوتا ہے بلکہ اس میں آپ کی اپنی شخصیت بھی جھلکنے لگتی ہے۔ یہ آپ کے کام کو عام سے ہٹ کر خاص بناتی ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ یہ اتنا ضروری ہے۔ آپ ایک بار آزما کر تو دیکھیں، مجھے یقین ہے آپ حیران رہ جائیں گے!
س: برش کی سیٹنگز کو ایڈجسٹ کرنا شروع کہاں سے کریں، اور یہ کام اتنا مشکل کیوں لگتا ہے؟
ج: یہ سوال بھی بڑا دلچسپ ہے اور میں سمجھ سکتی ہوں کہ یہ مشکل کیوں لگتا ہے۔ جب آپ پہلی بار برش سیٹنگز کا پینل کھولتے ہیں تو اتنے سارے آپشنز دیکھ کر تو واقعی سر چکرا جاتا ہے، مجھے بھی ایسا ہی محسوس ہوا تھا۔ یوں لگتا تھا جیسے کسی راکٹ سائنس کی کتاب کھل گئی ہو!
لیکن گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں۔ میری بات مانیں، اس کا آغاز مشکل نہیں، بس ایک چھوٹے سے قدم سے شروع ہوتا ہے۔
شروعات کے لیے، آپ کو کسی ایک مخصوص چیز پر فوکس کرنا ہوگا۔ میرا مشورہ ہے کہ سب سے پہلے آپ برش کی ‘اوپیسٹی’ (Opacity) اور ‘فلو’ (Flow) سیٹنگز کے ساتھ تجربہ کریں۔ یہ دونوں سیٹنگز آپ کے برش کے رنگ کی شدت اور بہاؤ کو کنٹرول کرتی ہیں۔ جیسے پینٹ برش سے آپ کبھی ہلکا رنگ لگاتے ہیں اور کبھی گہرا، بالکل اسی طرح ڈیجیٹل برش میں بھی یہ کام اوپیسٹی اور فلو کرتے ہیں۔
آہستہ آہستہ آپ ‘شیپ ڈائنامکس’ (Shape Dynamics) کو دیکھ سکتے ہیں، جو آپ کے برش اسٹروک کو موٹا، پتلا، لمبا یا چھوٹا کر سکتا ہے۔ یاد رکھیں، اس کا سب سے بہترین طریقہ تجربہ کرنا ہے۔ ایک نیا کینوس کھولیں، کوئی بھی برش منتخب کریں اور پھر سیٹنگز کو تھوڑا تھوڑا بدل کر دیکھیں کہ کیا فرق آتا ہے۔ یہ ایک کھیل کی طرح ہے!
شروع میں تھوڑی مشکل لگے گی کیونکہ آپ نئی چیز سیکھ رہے ہوں گے، لیکن جب آپ کو تھوڑا سا اندازہ ہو جائے گا تو آپ کو اس میں بہت مزہ آنے لگے گا۔ میں خود نے اسی طرح شروع کیا تھا، بس ہر سیٹنگ کو تھوڑا تھوڑا بدل کر دیکھا اور یوں ہی سیکھتی چلی گئی۔ یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسے گاڑی چلانا سیکھتے وقت پہلے تھوڑی گھبراہٹ ہوتی ہے، پھر سب خود بخود آسان ہوتا جاتا ہے۔
س: ایسی کون سی اہم برش سیٹنگز ہیں جن میں چھوٹی سی تبدیلی بھی ہمارے آرٹ ورک پر بہت بڑا اثر ڈال سکتی ہے؟
ج: ہائے، یہ سوال تو میرے دل کی آواز ہے! میں نے خود ان سیٹنگز کے ساتھ کئی راتیں گزاری ہیں اور یہ سچ ہے کہ چند چھوٹی سی تبدیلیاں آپ کے کام کو بالکل بدل سکتی ہیں۔ میں آپ کو اپنی پسندیدہ اور سب سے زیادہ کارآمد سیٹنگز کے بارے میں بتاتی ہوں:
1.
اوپیسٹی (Opacity) اور فلو (Flow): جیسا کہ میں نے پہلے بھی ذکر کیا، یہ دونوں سیٹنگز بنیادی ہیں لیکن بہت اہم ہیں۔ اوپیسٹی سے رنگ کی شفافیت کنٹرول ہوتی ہے، یعنی رنگ کتنا گہرا یا ہلکا ہوگا۔ فلو سے رنگ کا بہاؤ طے ہوتا ہے، یعنی برش سے رنگ کتنی مقدار میں نکلے گا۔ ان دونوں کا صحیح استعمال آپ کے شیڈنگ اور بلینڈنگ (blending) کو بہت خوبصورت بنا دیتا ہے۔ جب میں نے ان کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا سیکھا تو میرے پورٹریٹس میں جان آگئی، رنگ ایک دوسرے میں اس طرح گھلنے لگے جیسے اصلی کینوس پر گھلتے ہیں۔
2.
شیپ ڈائنامکس (Shape Dynamics): یہ سیٹنگ آپ کے برش کی شکل کو ہر اسٹروک کے ساتھ بدل سکتی ہے۔ پریشر (pressure) یا ٹلٹ (tilt) کے حساب سے برش کا سائز یا اینگل تبدیل ہوتا ہے۔ یہ وہ سیٹنگ ہے جو آپ کے ڈیجیٹل اسٹروکس کو ہاتھ سے بنے ہوئے اسٹروکس کا احساس دیتی ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں پینسل سے ڈرائنگ کرتی تھی تو پریشر سے لائن موٹی پتلی ہوتی تھی۔ یہ سیٹنگ وہی جادو ڈیجیٹل میں پیدا کرتی ہے۔
3.
ٹیکسچر (Texture): اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ڈیجیٹل آرٹ میں اصلی کینوس یا کاغذ جیسا ٹیکسچر نظر آئے تو یہ سیٹنگ آپ کے کام آئے گی۔ آپ مختلف پیٹرنز کو برش میں شامل کر سکتے ہیں جس سے آپ کے کام کو ایک حقیقی فنش ملتا ہے۔ میں نے تو اس سے اپنے پانی کے رنگوں والے آرٹ میں کمال کا ایفیکٹ ڈالا تھا، یوں لگتا تھا جیسے اصلی کاغذ پر پینٹ کیا ہو۔
4.
ٹرانسفر (Transfer) یا ڈبل برش (Dual Brush): یہ سیٹنگز بھی بہت خاص ہیں۔ ٹرانسفر آپ کے برش کو اسٹروک کے آغاز سے آخر تک رنگ کی مقدار یا اوپیسٹی میں تدریجی تبدیلی لانے میں مدد کرتی ہے، جبکہ ڈبل برش آپ کو ایک ہی وقت میں دو برشوں کا استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے تاکہ ایک نیا اور منفرد ٹیکسچر بنایا جاسکے۔ یہ تھوڑی ایڈوانس ہیں لیکن جب آپ ان کو سمجھ لیں گے تو آپ کا آرٹ ایک نئی سطح پر چلا جائے گا۔یہ چند سیٹنگز ہیں جن پر اگر آپ تھوڑی سی توجہ دیں تو آپ کے آرٹ ورک میں زمین آسمان کا فرق آ سکتا ہے۔ بس، تھوڑی سی ہمت کریں اور ان کے ساتھ کھیلنا شروع کریں، مجھے یقین ہے آپ بھی میری طرح ان کے دیوانے ہو جائیں گے!





